Tuesday, March 15, 2016

خطباتِ فقیر

خطباتِ فقیر


حضرت جی دامت برکاتہم کے بیانات قلمی گلدستے ہیں۔ان میں مختلف موضوعات پر بیانات ملتے ہیں۔یہ بیانات ہی نہیں، بلکہ درد دل سے نکلی ہوئی باتیں ہیں، جنہوں نے بلا مبالغہ ہزاروں لوگوں کی زندگی میں انقلاب برپا کیا ہے۔اس بات کی گواہی ان زندگیوں سے ملتی ہے جو اب بدل کر ایک نیا روپ اختیار کر چکی ہیں۔ثابت ہوا کہ یہ انقلابی بیانات ہیں، بہت پُر تاثیر ہیں۔اگر پڑھنے بیٹھ جائیں تو چھوڑنے کو دل نہیں کرتا۔
دنیا کے اکثر ملکوں میں یہ خطبات بڑے شوق سے پڑھے جاتے ہیں۔علماء کرام اور طلباء کرام جمعہ کے خطبات کے لیے ان سے فائدہ اٹھاتے ہیں، گویا انہیں پکی پکائی کھیر مل جاتی ہے۔اپنی تاثیر کے لحاظ سے بھی یہ خطبات لاجواب ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں ان سے پوری طرح مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
مختلف قارئین نے راقم الحروف کو یہ تاثرات دیے کہ خطبات پڑھتے ہوئے بوریت محسوس نہیں ہوتی اور بڑی دلچسپی سے انسان انہیں پڑھتا ہے۔چند علمائے کرام نے فرمایا کہ جمعہ کے بیان سے پہلے ہر عالم کو اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ نمونہ از خروارے کے طور پر  چند تاثرات درج ذیل ہیں:

حضرت مولانا مفتی غلام رسول مدظلہ:

اکثر اوقات جمعہ کے خطبات کے لیے انہی سے استفادہ کیا جاتا ہے اور خطبات اتنے مؤثر اور آسان فہم ہیں کہ حیرانی ہوتی ہے۔

حضرت مولانا عثمان صاحب:

خطبات پڑھ کر انسان کو زندگی کے نقائص کا پتہ چلتا ہے اور اصلاح کی فکر پیدا ہوتی ہے۔

ڈاکٹراکرم(سرگودھا):

خطباتکے پڑھنے سے علم و عمل میں اضافہ ہوتا ہے اور اکابرین کے واقعات کا پتہ چلتا ہے، جس سے اکابرین کے ساتھ قلبی رابطہ جڑتا ہے۔

ڈاکٹر شاہد محمود:

ان خطبات کا مطالعہ آپ کو علم و حکمت ، سوزِ عشق ، ذوق ادب ، شوق عمل، اصلاح عقائد، اصلاح معاشرہ، اخلاق حسنہ، تصفیہ قلب، تزکیہ نفس اور کئی پہلوؤں سے فکری اور روحانی بالیدگی عطا کرے گا۔اپنے اہل خانہ اور احباب کو یہ خطبات پڑھنے کے لیے دیجئے۔

ڈاکٹر محسن مدظلہ جھنگ:

خطبات پڑھنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بیان میں بیٹھا ہوں۔جو نور بیان سننے سے ملتا ہے وہی نور ان بیانات کو پڑھنے سے بھی محسوس ہوتا ہے۔

ڈاکٹر عبدالشکور صاحب فیصل آباد:

زندگی میں جس قسم کی کمی محسوس ہوتی ہے ویسا ہی بیان اٹھا کر پڑھ لیتا ہوں۔دنیا کی محبت میں پھنستا ہوں دنیا کی مذمت کا بیان پڑھ لیتا ہوں تو کافی اصلاح ہو جاتی ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔