Friday, March 4, 2016

حضرت مولانا مفتی انعام الحق مدظلہ (انڈیا)


بنیادی طور پر آپ کا تعلق صوبہ بہار انڈیا سے ہے۔آپ نے دورہ حدیث دارالعلوم دیوبند سے 1987ء میں کیا۔دورہ حدیث کرنے کے بعد آپ نے عربی ادب میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کی۔آپ نے تخصص فی الافتاء مدرسہ ریاض العلم جون پور یوپی انڈیا سے کیا۔

آج کل آپ دارالعلوم علی پور نوساری گجرات انڈیا کے دارالافتاء کے رئیس مفتی ہیں۔اس کے علاوہ صحیح مسلم شریف،مشکٰوۃ شریف اور ہدایہ شریف پڑھا رہے ہیں۔آپ نے فقہ اور تصوف کے موضوع پر کئی کتابیں تصنیف کی ہیں۔مثلاً آئینہ اصول حدیث ، رہبر علم حدیث ، مریض کے شرعی احکام، اہل دل کے تڑپا دینے والے واقعات 4جلدیں،مجالس فقیر مبوب وغیرہ شامل ہیں۔

1993ء میں آپ نے شاہ مولانا ابرارالحقؒ سے بیعت کا تعلق قائم فرمایا اور حضرت شاہ صاحبؒ کی وفات تک آپ سے روحانی فیض پاتے رہے۔آپ کی وفات کے بعدآپ نے ڈھاکہ میں حضرت شیخ الطاف حسین مدظلہ سے بیعت کی جو حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے خلیفہ ہیں۔حضرت شیخ الطاف حسین نے آپ کوتصوف کے چاروں سلاسل میں اجازت خلافت عطا فرمائی۔

چاروں سلاسل میں مجاز ہونے کے باوجود آپ نے 2005ء میں حضرت جی دامت برکاتہم سے مکہ مکرمہ بیعت کی۔2007ء میں حضرت دامت برکاتہم نے آپ کو اجازت خلافت کی ذمہ داری سونپی۔

آپ سلسلہ عالیہ کی اشاعت کے لیے تند ہی سے مشغول ہیں اور امت کے ہر طبقے کی اصلاح کی فکر کر رہے ہیں۔اللہ تعالٰی آپ کی کوششوں میں مزید برکتیں عطا فرمائے ۔آمین

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔