Friday, March 11, 2016

حیاتِ حبیب


یہ حضرت جی دامت برکاتہم کی سب سے پہلی تصنیف ہے۔جو سترہ (17)ابواب پر مشتمل ہے۔یہ کتاب حضرت مرشدِ عالم پیر غلام حبیبؒ کی حیات مبارکہ کا حسین مرقع ہے۔سوانح حیات ہونے کے باوجود اس میں ادبی چاشنی بھی ہے۔برمحل اشعار کا ایسا استعمال کیا گیا ہے کہ گویا شاعر نے اسی موقع کے لیے یہ اشعار کہے تھے۔اندازِ بیان ایسا دلکش ہے کہ قاری کو اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی۔جب مختلف لوگوں سے کتاب کی دلکشی کے بارے میں سوال کیا گیا تو سب لوگ متفق اللسان تھے کہ صاحب تصنیف نے یہ کتاب قلم سے نہیں،بلکہ سوزِ دل سے لکھی ہے۔کتاب کی یہ خاص خوبی ہے کہ تہجد اور اشراق کے درمیانی وقفہ میں لکھی گئی ہے۔حتٰی کہ تمام کتاب باوضو لکھنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔اگر کبھی نقطہ کاٹنے کی نوبت آئی اور وضو تازہ کرنے کی حاجت تھی تو وضو تازہ کرکے نقطہ کاٹا گیا۔اس کتاب میں حد درجہ تقویٰ کا اہتمام کیا گیا ہے۔

"حیات حبیب" کی یہ نرالی شان ہے کہ اولیائے عظام کے لیے درد دل کا سامان ہے۔علمائے کرام کے لیے علمی نکات کا بیان ہے،صوفیا کے لیے دل کی صفائی کا انتظام ہے ، عوام الناس کے لیے حکایات و واقعات کی دلکشی اور شعرا کے لیے برمحل اشعار کا استعمال ہے۔گویا کم و بیش زندگی کے تمام طبقات کے لیے اس میں اصلاح و تربیت کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔اگر کسی طبقہ کو شک ہوتو وہ تجربہ کے طور پر اس کتاب کا مطالعہ کر کے دیکھ لے۔یہ باتیں روز روشن کی طرح اس پر عیاں ہوجائیں گی۔

حضرت جی دامت برکاتہم اس کتاب کے مطالعے کی ترغیب دیتے ہوئے لکھتے ہیں:

باسمہ تعالیٰ

اللہ اللہ اللہ

من فقیر

محترمی جناب ماسٹر اجمل صاحب زیدمجدہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!"حیات حبیب"جماعت نقشبندیہ حبیبیہ کے ہر فرد کے گھر میں ہونی چاہیے۔یہ کتاب گھر میں ہو تو ظاہری باطنی فائدہ ہوگا۔فقیر نےاس کتاب کو عموماً تہجد سے اشراق کے درمیانی وقت میں لکھا ہے اور ہر ہر لفظ میں توجہ شامل کرنے کی کوشش کی ہے۔سینکڑوں مرتبہ تہجد میں اس کی قبولیت کے لیے دعائیں کی ہیں۔ممکن ہے بعض الفاط میں پرنٹنگ وغیرہ کی غلطی رہ گئی ہو۔تاہم باطنی فیض حروف کا محتاج نہیں ہوتا۔

فن  فقط  حسن  ہی  نہیں  ہوتا

ہوتا خونِ جگر بھی شامل ہے

فقیر نے ایک ایک لفظ باوضو لکھا ہے، یہ محض اللہ تعالیٰ کا احسان ہے۔اللہ اسے عامۃ المسلمین کے لیے نافع بنائے آمین ثم آمین۔دوستوں کو تعارف کروا دیں،ایسا نہ ہوکہ اطلاع نہ ہونے کی وجہ سے کوئی دوست خریدنے سے محروم رہے۔یہ بھی یاد رکھیں کہ اس کتاب کو انشاء اللہ جتنی بار پڑھیں گے لطف پائیں گے۔یہ کتاب لکھنے والے کا کمال نہیں، صاحب سوانح کا فیض ہے۔

والسلام مع الاکرام

فقیر ذوالفقار احمد نقشبندی مجددی

کان اللہ لہ عو ضاعن کل شئی

"حیات حبیب" کے متعلق زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی آراء:

حضرت مولانا قاسم منصور مدظلہ:

اللہ والوں کی زندگی کیسے گزرتی ہے، ان کے نشانات کتنے مضبوط ہوتے ہیں، اس کتاب میں ملاحظہ فرمائیں۔

حضرت مولانا اظہر صاحب:

"حیات حبیب" میں حضرت جی دامت برکاتہم کی توجہات بہت ہیں اور دل میں محبت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

حضرت مولانا مفتی غلام رسول مدظلہ:

اس کتاب کو پڑھ کر اولیاء اللہ جیسی زندگی گزارنے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔

فقیراسلم نقشبندی مجددی مدظلہ:
یہ کتاب حضرت مرشد عالم پیر غلام حبیبؒ کی حیات مبارکہ کا حسین مرقع ہے۔سوانح حیات ہونے کے باوجود اس میں ادبی چاشنی بھی ہے۔برمحل اشعار کا ایسا استعمال کیا گیا ہے کہ گویا شعراء نے اسی موقع کے لیے یہ اشعار کہے تھے۔انداز بیان ایسا دلکش ہے کہ قاری کو اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی۔

3 comments:

Unknown نے لکھا ہے کہ

PDF kaha se nikalna is ki telegram par nahi hai

Unknown نے لکھا ہے کہ

Is kitab ko pane ke liye kya karna hai

Unknown نے لکھا ہے کہ

Urdu mein jawab do

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔